ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بنگلورو: شمسی توانائی کی خریدوفروخت میں دھاندلیاں ناقابل برداشت: شیوکمار

بنگلورو: شمسی توانائی کی خریدوفروخت میں دھاندلیاں ناقابل برداشت: شیوکمار

Thu, 21 Jul 2016 02:14:18  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔20جولائی(عبدالحلیم منصور؍ایس او نیوز) ریاستی وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ شمسی توانائی کی پیداوار اور فروخت کے معاملے میں مختلف ایجنسیوں کی طرف سے مبینہ دھاندلیوں کی اطلاعات کے پیش نظر انجینئروں کو ہدایت سختی سے جاری کی گئی ہے کہ ایک ہفتے کے اندر اس سلسلے میں رپورٹ پیش کریں۔ وزیر موصوف نے محکمہ کے افسران کو یہ سخت ہدایت دی ہے کہ جہاں بھی کسی قسم کی بے قاعدگی نظر آئے فوری طور پر اس کی اطلاع انہیں دے دی جائے ،تاکہ اس سلسلے میں مالی حالات کو درست کرنے کیلئے ضروری قدم اٹھائے جاسکیں۔ شہر میں شمسی توانائی پر ایک سمینار کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کرپشن ہوگیا ہے تو اسے روک کر فوری طور پر حالات کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ایسا کرنے کی بجائے حالات کو بگاڑنا درست نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب تک جو خامیاں ہوئی ہیں ،انجینئرس ان کا اعتراف کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پر اگر انہوں نے تمام تفصیلات ظاہر نہیں کئے تو انہیں مرحلہ وار معطل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔ ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ چھتوں پر شمسی توانائی کی پیداوار کی سہولت عوامی اور زرعی مقاصد کیلئے مہیا کرائی گئی ، لیکن بعض انجینئروں کی طرف سے اس طرح کی سہولت کے استعمال کی اجازت نجی فریقوں کو سونپی جارہی ہے۔ اس میں بدعنوانیوں کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ خاطی انجینئروں کی نشاندہی کرکے ان پر کارروائی کی جائے گی۔ پا¶گڈھ میں 12ہزار ایکڑ زمین پر مشتمل شمسی توانائی پراجکٹ کی شروعات کا اعلان کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ کسانوں کے تعاون سے کنٹراکٹ کی بنیاد پر اس پراجکٹ کیلئے زمین حاصل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں بجلی کی قلت کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے شمسی توانائی پر زیادہ انحصار کیا جارہاہے۔ فی یونٹ شمسی توانائی کیلئے حکومت کی طرف سے 9.5 روپئے طے کی گئی ہے۔کافی لوگ شمسی توانائی کی پیداوار کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ بینکوں کی طرف سے ان پراجکٹوں کیلئے قرضوں کی فراہمی میں رکاوٹوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے بینکوں سے گذارش کی کہ اس معاملے میں فراخدلی کا مظاہرہ کریں۔ شیوکمار نے بتایاکہ ریاست میں 7000 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہورہی ہے اور مانگ 9ہزار میگاواٹ ہے۔اس مانگ کو پورا کرنے کیلئے موجودہ بجلی پراجکٹوں کو اور مضبوط ومستحکم کیا جائے گا۔ اس موقع پر کرناٹکا الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن کے چیرمین شنکر لنگے گوڈا نے کلیدی خطبہ دیا اور دیگر نمائندے موجود رہے۔


Share: